عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
گرچہ عدو سے پتھر کھائے سرکارِ دو عالمؐ نے
ہاتھ دعا کو پھر بھی اٹھائے سرکارِ دو عالم نے
چرواہے سردار بنائے سرکارِ دو عالمﷺ نے
کچھ ایسے اسلوب سکھائے سرکارِ دو عالم نے
دل سے خار نکالے سارے نفرت اور عداوت کے
الفت کے پھر پھول اگائے سرکارِ دو عالمﷺ نے
شاہ تھے گرچہ شاہوں کے پر عمر گزاری غربت میں
کپڑوں کو پیوند لگائے سرکارِ دو عالمﷺ نے
کیوں نہ لٹائیں جانیں اپنی، کیوں نہ بہائیں خوں اپنا
اپنے لیے تھے اشک بہائے، سرکارِ دو عالم نے
بیماروں کی عیادت کی، ناداروں سے سخاوت کی
کمزوروں کے بوجھ اٹھائے، سرکار دو عالمﷺ نے
سب انگشت بدنداں تھے، کیسے انگلی کے اشارے سے
چاند کے ٹکڑے کر کے دکھائے، سرکارِ دو عالم نے
عمران کمال
No comments:
Post a Comment