Thursday, 14 December 2023

جھکی ہے شکر میں دنیا حضور آ ہی گئے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جُھکی ہے شکر میں دُنیا حضورﷺ آ ہی گئے

اب انتظار ہے کیسا حضورﷺ آ ہی گئے

اندھیرے فوت ہوئے، ظُلمتیں تمام ہوئیں 

ہُوا جہاں میں اُجالا، حضورﷺ آ ہی گئے

یہ کس کے رُعب کا عالم ہے بُت لرزتے ہیں

پُکار اُٹھا ہے کعبہ؛ حضورﷺ آ ہی گئے

جو دفن ہو چکیں ان کی دُعائیں رنگ لائیں

نصیب نسواں کا چمکا حضورﷺ آ ہی گئے

بلائیں لیتی رہیں آ کے مریمؑ و حواؑ

کہ تم نے آمنہؑ دیکھا، حضورؐ آ ہی گئے

وہ ایک جھونپڑی، جس کے حضورؐ دیکھا گیا 

خدا کا گھر بھی جُھکا تھا، حضورؐ آ ہی گئے

فلک کی آڑ میں چُھپتے گئے ستارے چاند

طلع البدر علینا، حضورﷺ آ ہی گئے

نصیب گریہ کناں ہو کے کہہ رہا ہو گا

چلو چلو بھی حلیمہ حضورﷺ آ ہی گئے

عیاں ہوا تو اسی دن وہ رازِ سر بستہ

ہوا جب آپ کا شہرہ حضورﷺ آ ہی گئے

تڑپ رہی تھی حِرا کی ازل سے تنہائی

قدم حضورﷺ کا چوما حضورؐ آ ہی گئے

یہ خلق بننے کا مقصد کسی نے سمجھا تھا

حروفِ کُن کا خلاصہ حضورﷺ آ ہی گئے


عطا اشرفی

No comments:

Post a Comment