عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یا رب سُوئے مدینہ مستانہ بن کے جاؤں
اس شمعِ دو جہاںؐ کا پروانہ بن کے جاؤں
عالم کی آرزو کا افسانہ بن کے جاؤں
اور اپنی حسرتوں کا نذرانہ بن کے جاؤں
جُز ان کی آرزو کے کوئی نہ مُدعا ہو
دنیا کی ہر طلب سے بیگانہ بن کے جاؤ ں
ہر گام ایک سجدہ،۔ ہر گام یا محمدﷺ
اس شان اس ادا کا مستانہ بن کے جاؤں
لب پہ درودؐ جاری دل پر سرور طاری
اپنی حقیقوں کا افسانہ بن کے جاؤں
بہزاد میرا عالم سمجھے گا کیا زمانہ
ہے فہم کا تقاضا دیوانہ بن کے جاؤں
بہزاد لکھنوی
No comments:
Post a Comment