Thursday 18 July 2024

جہاں ہے کعبہ وہاں دل دکھائی دیتا ہے

 بیان کرنا بھی مشکل دکھائی دیتا ہے

جہاں ہے کعبہ وہاں دل دکھائی دیتا ہے

وہاں سے دور بہت دور اپنی منزل ہے

جہاں کتاب میں ساحل دکھائی دیتا ہے

زمین و آسماں کب تک کے آزمایں گے

کیا اہلِ دل کبھی بزدل دکھائی دیتا ہے

کبھی وہ ریت اڑاتا ہے ریگزاروں میں

کبھی وہ رونقِ محفل دکھائی دیتا ہے

وہ یوں توگھومتا رہتا ہے پاگلوں کی طرح

کرو جو بات تو کامل دکھائی دیتا ہے

وہ با شعور ہے اہل خرد کی نظروں میں

وہ جاہلوں کو ہی جاہل دکھائی دیتا ہے

وہ کھینچ لیتا ہے اپنی طرف مجھے افضل

مِرا وجود جو غافل دکھائی دیتا ہے


افضل لہرپوری

No comments:

Post a Comment