Thursday 18 July 2024

مجھ سے کہتا ہے کوئی صلے علی اور بھی ایک

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مجھ سے کہتا ہے کوئی صلّے علیٰ اور بھی ایک

دلِ مسعود! تُو پڑھ اُن کی ثنا اور بھی ایک

ڈھانپ لے جو میرے عیبوں کو سرِ حشر شہا

ہو عطا حشر کے دن ایسی رِدا اور بھی ایک

جس سے ہو ختم سدا عُسرت و نکبت کی فضا

آئے طیبہ سے خُدا! ایسی ہوا اور بھی ایک

مجھ کو لیتے چلو اے قافِلے والو! طیبہ

اِلتجا کرتا ہے یہ اُن کا گدا اور بھی ایک

آپﷺ کے مدح نگاروں پہ کرم ہو مولا

جامِ کوثر اِنہیں مِل جائے شہاؐ! اور بھی ایک

اپنے اِکرام و عِنایات کی بارِش فرما

سُن لے مالک! یہ غریبوں کی صدا اور بھی ایک

اپنے معبودِ حقیقی سے مسافِر رو کر

مانگ لے طیبہ کو جانے کی دعا اور بھی ایک

در پہ حاضِر ہُوں شہاؐ! جاؤک  کا سُن کر میں بھی

بخشی جائے میری سرکارؐ! خطا اور بھی ایک

نعت سُن کر یہ کہیں اہلِ مُودت سارے

نعت سرکارؐ کی مسعود سُنا اور بھی ایک


مسعود چشتی

سید اسد بخاری

No comments:

Post a Comment