Sunday, 14 July 2024

ملا ہے تب مصطفیٰ سا بندہ خدا خدا کر خدا خدا کر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دعائیں مانگی ہیں ہم نے برسوں جھکا کے سر ہاتھ اٹھا اٹھا کر

ملا ہے تب مصطفیٰﷺ سا بندہ خدا خدا کر خدا خدا کر

پیوں گی میں گنگا جل نہ ساقی گناہ سمجھوں جو دے برہمن

ثواب لے لے میں تیرے صدقے شراب طاہر پلا پلا کر

برنگ گل داغ حب حیدرؑ ہمارے سینے میں ہے نمایاں

یہ پھول رکھا ہے ہم نے دل میں بتوں سے نظریں بچا بچا کر

رحیم ہے تیرا نام ایشور معاف کر دے گناہ میرے

خطائیں مجھ سے ہوئی ہیں ظاہر کیے ہیں عصیاں چھپا چھپا کر

یہ میرے اشکوں کے چند قطرے سوا ہیں رتبے میں گنگا جل سے

کہ حوض کوثر پہ جا ملیں گے سقر کی آتش بجھا بجھا کر

خبر نہ جب تک کہ راہ کی تھی تو رُوپ تُو کس بلا کی بھٹکی

عبث ہے پر اب یہ بُت پرستی، خدا خدا کر خدا خدا کر


دیوی روپ کماری

No comments:

Post a Comment