Wednesday 17 July 2024

ملول ایسا ہوا منظر قضا سے میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ملول ایسا ہوا منظرِ قضا سے میں

کہ روتا پیٹتا نکلا ہوں کربلا سے میں

تو اہلِ بیتؑ کی نصرت کو کیوں نہیں پہنچا؟

سوال مجھ سے کرے گا خدا، خدا سے میں

میں رو پڑا تو مجھے یاد آیا صبرِ حُسینؑ

سو اپنے آپ کو دینے لگا دلاسے میں

دھنسا نہ ریت میں دشمن نہ غرقِ آب ہوا

خفا فرات سے، ناراض ہوں ہوا سے میں

کہا یہ حُرؑ نے ریاضِ بہشت میں سب سے

مجھے بھی دیکھیے کیا ہو گیا ہوں کیا سے میں

یہ سوچ کر غمِ تشنہ لباں چنا افضل

اٹھا نہ پاؤں گا صدمے ذرا ذرا سے میں


افضل خان

No comments:

Post a Comment