عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
زندگانی آپ کی ہے جاودانی یا حسینؑ
دو جہاں میں آپ کی ہے کامرانی یا حسینؑ
آپ کے محسن جو تھے وہ قتل سارے ہو گئے
پھر بھی لب پر آپ کے ہے شادمانی یا حسینؑ
جو مٹانا چاہتے تھے مٹ گئے دنیا سے وہ
ہار میں بھی آپ کی ہے کامرانی یا حسینؑ
جب کہ صادق کا علم لے کر کٹایا اپنا سر
آپ نے لکھی ہے خوں سے یہ کہانی یا حسینؑ
قطرے قطرے کو ترستے رہ گئے اصغرؑ کے ہونٹ
آج بھی ہے شرم میں ڈوبا وہ پانی یا حسینؑ
میں شمیمِ سوختہ جاں لکھتے لکھتے رو پڑا
تجھ پہ ہو رحمت کی بارش آسمانی یا حسینؑ
اصغر شمیم
No comments:
Post a Comment