Saturday 13 July 2024

حر کہہ رہے ہیں آگ سے مولا نکال دیں

 حر کہہ رہے ہیں آگ سے مولا نکال دیں

عاصی ہوں میرا نام شہیدوں میں ڈال دیں

مقتل میں الاماں کا ہے اب شور چار سُو

مجھ کو سخی یہ تیر کماں اور ڈھال دیں

آلؑ نبیﷺ بھی ناز کرے اس کے بخت پر

اپنا وہ جس کے واسطے بی بی رومال دیں

آنسو بہا کے حضرت حر نے یہی کہا

عباسؑ با وفا مجھے اوج کمال دیں

لکھتا ہے یہ قصیدے شب و روز آپ کے

مولا! سحر کے فن کو سند لازوال دیں


اسد رضا سحر

No comments:

Post a Comment