حر کہہ رہے ہیں آگ سے مولا نکال دیں
عاصی ہوں میرا نام شہیدوں میں ڈال دیں
مقتل میں الاماں کا ہے اب شور چار سُو
مجھ کو سخی یہ تیر کماں اور ڈھال دیں
آلؑ نبیﷺ بھی ناز کرے اس کے بخت پر
اپنا وہ جس کے واسطے بی بی رومال دیں
آنسو بہا کے حضرت حر نے یہی کہا
عباسؑ با وفا مجھے اوج کمال دیں
لکھتا ہے یہ قصیدے شب و روز آپ کے
مولا! سحر کے فن کو سند لازوال دیں
اسد رضا سحر
No comments:
Post a Comment