Friday 12 July 2024

زمیں پہ نور کا ہے آسماں مدینے میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


زمیں پہ نور کا ہے آسماں مدینے میں 

“ ٭”رسولِ پاک  کا ہے آستاں مدینے میں

ہے رحمتوں کا زمیں پر مکاں مدینے میں   

حضورؐ عرش پہ مہمان جس کے ہوتے ہیں 

حبیبِﷺ کبریا قرآں کی جاں مدینے میں 

 خُدا کے نُور کا ہے رازداں مدینے میں

دکھائی دیتا ہے وہ میزباں مدینے میں 

تمام لوگ وہاں صدقہ لینے آئے ہیں 

جو پنجتن کا چلا کارواں مدینے میں 

حضرتِ آدمؑ سے آپ تک آقاﷺ 

رکا ہوا دکھا سب کا زماں مدینے میں 

نبیؐ کے بعد کوئی آیا ہی نہیں ہے وہاں 

قدم قدم پہ ہیں کس کے نشاں مدینے میں    

تصورات میں یہ دیکھتا رہا ہر دم

حضور دیتے ہیں سب کو اماں مدینے میں  

حضورﷺ اور الٰہی کے درمیاں پارس 

کہاں سے آ گئی ہیں زل کماں مدینے میں


تلک راج پارس

٭مصرعہ طرح جناب راغب مرادآبادی

No comments:

Post a Comment