Friday 12 July 2024

ہم پہ بھی چشم سخاوت شہ والا کرنا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہم پہ بھی چشمِ سخاوت شہِ والاﷺ کرنا

اپنے سب بردوں پہ شفقت شہِ والاﷺ کرنا

لا کے تشریف شہاﷺ! اپنے گدا کی جانب

دُور سب قبر کی وحشت شہِ والاﷺ کرنا

ہو گا پُرساں نہ کوئی زیرِ زمیں جب میرا

آ کے روشن مِری تُربت شہِ والاﷺ کرنا

وقت لے جائے مجھے آپ کے قریے کی طرف

سُوئے طیبہ میری ہِجرت شہِ والاﷺ کرنا

فیض سے جس کے منور رہیں افکار میرے

خُلدِ قِسمت وہی حِکمت شہِ والاﷺ کرنا

مجھ پہ بھی چشمِ سخا قاسمِ اُمت میرے

دُور تقدیر سے نکبت شہِ والاﷺ کرنا

روز وشب آپ کی نعتیں میں سُناؤں سب کو

دُور لہجے سے یہ لُکنت شہِ والاﷺ کرنا

بےقراری سے ہوئی دل کی عجب حالت ہے

اب عطا مجھ کو سکینت شہِ والاﷺ کرنا

آپ سے عرض ہے مسعود کی آداب کے ساتھ

روزِ محشر بھی شفاعَت شہِ والاﷺ کرنا


مسعود چشتی

سید اسد بخاری

No comments:

Post a Comment