Wednesday 17 July 2024

تنویر پر طمانچے پھولوں پہ تازیانہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تنویر پر طمانچے، پھولوں پہ تازیانہ

عفت مآب کنبہ، عالی نسب گھرانہ

تسبیح میں ستارے، آفاق کا مصلّی

تطہیر کی قناتیں، رحمت کا شامیانہ

آیات کا تسلسل، اسرار پر تفکّر

تمجید کا ترنّم، توحید کا ترانہ

گریہ کناں ضریحیں، رنجور تعزیے ہیں

تابوت غم رسیدہ، پرچم کا تھرتھرانا

سورج کا رک کے چلنا، گرنا کبھی سنبھلنا

تارے اٹھا اٹھا کر خیمے کی سمت لانا

گھوڑے سے شہؑ کا گرنا، اماں کا گرد پھرنا

خاتمﷺ تِری دہائی، فریاد مہربانا

تسخیر کی منادی، نیزوں کی چمچماہٹ

ماتم کناں شریعت، گریاں رسول خانہ

زنجیر پر مصیبت اور طوق پر قیامت

بیڑی کا پاؤں پڑنا، رسی کا گڑگڑانا

کہرام میں فلک پر خورشید ڈوبتا ہے

نیزے پہ اٹھ رہا ہے شبیرؑ سا یگانہ

پرسے کی چاندنی پر، شیون کا استغاثہ

اور عصر کی تلاوت سنتا ہوا زمانہ


احمد جہانگیر

No comments:

Post a Comment