عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بس یہی دل کا ہے ارمان مدینے میں رہے
شاہ والاﷺ یہ ثناء خوان مدینے میں رہے
میرے ملجا، شہِ لولاکﷺ کا مسکن ہے وہاں
کیوں نہ ہر وقت مرا دھیان مدینے میں رہے
جس کو خود در پہ بلاتے ہیں مِرے شاہِ اُممﷺ
کس لیے پھر وہ پریشان مدینے میں رہے
فکرِ فردا ہوئے در پیش نہ آلامِ زماں
وہ مِرے حال کے پُرسان مدینے میں رہے
جلوۂ نُورِ محمدﷺ سے ہے روشن طیبہ
یہ تو ممکن نہیں شیطان مدینے میں رہے
میرے آقاﷺ سے چھپا لینا مِرے عصیاں کو
اے خدا! مجھ پہ ہو احسان مدینے میں رہے
بارِ دل اپنا اٹھا لائے ہیں طیبہ سے مگر
لذتِ عشق کے سامان مدینے میں رہے
اک سوا اس کے تمنا ہے نہ حسرت ہے صبا
کم سخن بن کے ثناء خوان مدینے میں رہے
صبا عالم شاہ
No comments:
Post a Comment