عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سلام اس پر
سلام اسؐ پر
جو ظُلمتوں میں منارۂ روشنی ہوا ہے
وہ ایسا سورج ہے جس کی کرنیں
ازل، ابد کے تمام گوشوں
میں نُور بن کر سما چکی ہیں
ہر ایک ذرے کا ماہ تاباں بنا چکی ہے
سلام اسؐ پر
سلام اسؐ پر
جو حرفِ حق ہے
وہ حرف حق جو سماعتوں اور
خدائے برتر کے درمیاں ایک واسطہ ہے
جو خاکِ مُردہ میں جان ڈالے، وہ کیمیا ہے
سلام اسؐ پر
سلام اسؐ پر
جو خیر اعلیٰ ہے
اورسب کو بلندیوں پر بلا رہا ہے
بلا رہا ہے کہ
رفعتوں کا سفیر ہے وہ
بشیر ہے وہ، نذیر ہے وہ
سلام اس پر، درود اس پر
سلام اسؐ پر
جو نے نواوں کا آسرا ہے
جو سارے عالم کی ابتدا ہے
جو سب زمانوں کی انتہا ہے
سلام اسؐ پر
جو راہ حق پر بلا رہا ہے کہ رہنما ہے
جو سب کو حق سے ملا رہا ہے کہ حق نما ہے
اطہر نفیس
No comments:
Post a Comment