Saturday 7 September 2024

اس چھت پہ ستاروں بھری ہر رات سے پہلے

 اس چھت پہ ستاروں بھری ہر رات سے پہلے

میں خوب سنورتا تھا ملاقات سے پہلے

دشمن کو بھی وہ شخص دعا دیتا ہے اکثر

جو عشق سمجھتا ہے مکافات سے پہلے

اے مانگنے والو!! اُسی ہی راستے پر ہے

چھوٹی سی وہ مسجد بھی مزارات سے پہلے

جانے وہ بڑے لوگ کدھر گُم گئے ہیں جو 

حالات سمجھ جاتے تھیں حالات سے پہلے

افراد کے مابین خلا اب ہے، وگرنہ

جذبات ہُوا کرتے تھے آلات سے پہلے

انسان نے تعمیر میں تہذیب گنوا دی

اس شہر میں سب گھر تھے مکانات سے پہلے

یہ آ گہی بے چین کیے رکھتی ہے مجھ کو

خوش رہتا تھا میں اس کی عنایات سے پہلے 

ہو ذکرِ محب لاڈلے محبوب سے پہلے 

تم اس لیے کچھ حمد پڑھو نعت سے پہلے

جنت کی ہوس ٹھیک ہے لیکن خدا والو

اخلاق کرو اچھا عبادات سے پہلے

میں مان لوں گا عشق بھی سچا نہیں میرا 

زہراب اگر پی لوں تِرے ہاتھ سے پہلے

وہ ایک خلش ہاتھ چھڑاتے ہوئے احسن

وہ ایک تڑپ وصل کے لمحات سے پہلے


عمیر احسن

No comments:

Post a Comment