عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تری ہی ذات پہ سب کا یقیں ہے
یہی سچ ہے تُو رب العالمیں ہے
یقیناً اس کا دوزخ ہے ٹھکانا
تِری رحمت کا جو قائل نہیں ہے
یہ دشت و در سمندر بھی ہیں تیرے
تِرے افلاک ہیں تیری زمیں ہے
تِری مرضی سے ہیں سارے کرشمے
بلائے ناگہاں کچھ بھی نہیں ہے
مقدر کا تُو ہی مختار و مالک
مِری سانسوں کا تُو ہی امیں ہے
تِری رحمت کا سارا بول بالا
زمیں کیا ہے سرِ عرشِ بریں ہے
خدایا! قلب کی گہرائیوں میں
تِرے ہی نام کا سورج مکیں ہے
صبا میں اسمِ اعظم پڑھ رہی ہوں
یہی ایمان میرا اور دیں ہے
پروین صبا
No comments:
Post a Comment