Tuesday 10 September 2024

ثانی ترا کونین کے کشور میں نہیں ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت 


ثانی تِرا کونین کے کشور میں نہیں ہے

بس حد ہے کہ سایہ بھی برابر میں نہیں ہے

ہو جلوہ محبوبﷺ کے کیا ماہِ مقابل

اس چاند کے دھبہ رُخ انورؐ میں نہیں ہے

کُل خوبیاں اللہ نے حضرت کو عطا کیں

یہ بات کسی اور پمیبرؑ میں نہیں ہے

ہو کیوں نہ خدائی کو گدائی کی تمنا

کیا چیز ہے جو ان کے بھرے گھر میں نہیں ہے

اعمال بُرے ہیں مِری امداد کو آؤ

حامی کوئی جُز آپ کے محشر میں نہیں ہے

میں ہوں وہ گنہگار جسے کہتے ہیں نیکی

یہ لفظ میرے جرم کے دفتر میں نہیں ہے

ہیں عیب ہزاروں تو جسے چاہے بنا دے

اللہ ہنر ایک بھی اکبر میں نہیں ہے


 اکبر وارثی میرٹھی

No comments:

Post a Comment