Tuesday 10 September 2024

مشکلوں میں ہوں میں جینے کا ہنر مانگتی ہوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مشکلوں میں ہوں میں جینے کا ہنر مانگتی ہوں

میرے مولیٰ! تری رحمت کے گہر مانگتی ہوں

مجھ کو رہنے کے لیے یہ زمیں درکار نہیں

جس میں روضے کا تصور ہو وہ گھر مانگتی ہوں

دولتِ دیں تو مکمل نہیں ہو گی آقاﷺ

تیری یادوں میں بسا رختِ سفر گھر مانگتی ہوں

میری تقدیر سنور جائے گی میرے مولاﷺ

تُو مجھے دیکھ لے بس ایک نظر مانگتی ہوں

جسم تو چھلنی کیا ہے مِرا دنیا نے، مگر

جو تِری راہ میں جو کٹ جائے وہ سر مانگتی ہوں

میری یادوں میں کھلے ہیں کئی رنگوں کے گُلاب

اب تو ہونٹوں پہ دُعاؤں کا اثر مانگتی ہوں

زندگی یوں تو گُزر جائے گی دُنیا میں صبا

جس میں یادوں کا ثمر ہو وہ شجر مانگتی ہوں


پروین صبا

No comments:

Post a Comment