عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سجدے میں جب بھی سر کو جھکایا کروں گا میں
طیبہ خدائے پاک سے مانگا کروں گا میں
حضرت بلال نے یہ اُمیّہ سے کہہ دیا
جاں اپنی مصطفیٰؐ پہ لُٹایا کروں گا میں
بولے حسینؑ نانا کی عظمت کے واسطے
اک سر ہے کیا ہزاروں کٹایا کروں گا میں
آئیں گے گر مصائب و آلام سامنے
مشکل کشا کا نعرہ لگایا کروں گا میں
بازارِ مصطفائی کا سکہ ہوں دوستو
کھوٹا ہوں پھر بھی شان سے چلتا رہوں گا میں
جب بھی سجے گی محفلِ سرکارِ مصطفیٰؐ
عارف! نبی کی نعت سُنایا کروں گا میں
عارف نظامی مصباحی
No comments:
Post a Comment