Tuesday 3 September 2024

سجدے میں جب بھی سر کو جھکایا کروں گا میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سجدے میں جب بھی سر کو جھکایا کروں گا میں

طیبہ خدائے پاک سے مانگا کروں گا میں

حضرت بلال نے یہ اُمیّہ سے کہہ دیا

جاں اپنی مصطفیٰؐ پہ لُٹایا کروں گا میں

بولے حسینؑ نانا کی عظمت کے واسطے

اک سر ہے کیا ہزاروں کٹایا کروں گا میں

آئیں گے گر مصائب و آلام سامنے

مشکل کشا کا نعرہ لگایا کروں گا میں

بازارِ مصطفائی کا سکہ ہوں دوستو

کھوٹا ہوں پھر بھی شان سے چلتا رہوں گا میں

جب بھی سجے گی محفلِ سرکارِ مصطفیٰؐ

عارف! نبی کی نعت سُنایا کروں گا میں


عارف نظامی مصباحی

No comments:

Post a Comment