Wednesday 11 September 2024

خواب تعبیر کے اسیر نہ تھے

 خواب تعبیر کے اسیر نہ تھے 

رہگزر تھے یہ راہگیر نہ تھے

رہنما تھے کبھی وہ سچ ہے مگر 

یہ بھی سچ ہے کہ میرے پیر نہ تھے

ہم نے زنداں کی باغبانی کی 

موسم گل کے ہم اسیر نہ تھے

پتھر آئے تھے آئینے بن کے 

ورنہ ہم اتنے بے ضمیر نہ تھے

اپنا انداز زیست ہے پیغام

یہ تماشے تھے ناگزیر نہ تھے


پیغام آفاقی

No comments:

Post a Comment