Wednesday, 11 September 2024

مری آنکھوں کے پیرائے بدل جاتے تو اچھا تھا

 مِری آنکھوں کے پیرائے بدل جاتے تو اچھا تھا

یہ گندے پیرہن اپنے اُجل جاتے تو اچھا تھا

تجاوز کر کے بیٹھے ہیں یہ کب سے میرے سینے میں

یہ چند ارمان بھی دل سے نکل جاتے تو اچھا تھا

بڑا ہی مرتبہ ہوتا ہے اس میں گرنے والوں کا

کبھی تم بھی محبت میں پھسل جاتے تو اچھا تھا

سبھی تو لوگ گرتے ہیں زمانے کے تقاضوں میں

اگر تم بھی ذرا گر کر سنبھل جاتے تو اچھا تھا

لٹا کر زندگی میری مِری سوچوں نےسمجھایا

مِرے اُس دوسری جانب عمل جاتے تو اچھا تھا

اجیرن کر کے رکھ دی ہے ہماری زندگی ساری

یہ دریا اپنی آنکھوں سے نکل جاتے تو اچھا تھا

زمانے میں بڑا ہی شور ہے تیری نگاہوں کا

تمہارے تیر اس دل پر بھی چل جاتے تو اچھا تھا

سنا ہے زندگی کو اک نئی مہمیز دیتے ہیں

مرے جذبے اگر پھر سے مچل جاتے تو اچھا تھا

یونہی رسوائیاں احسان تم نے پلے باندھی ہیں

ذرا حالات میں تم بھی جو ڈھل جاتے تو اچھا تھا


احسان الٰہی احسان

No comments:

Post a Comment