Sunday 8 September 2024

مقام رحمت حق ہے ترے در کی زمیں وارث

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مقام رحمت حق ہے تِرے در کی زمیں وارث 

ادا ہو جائے میرا بھی کوئی سجدہ یہیں وارث 

لیے بیٹھا ہوں سب ہوش و خرد قربان کرنے کو 

ذرا جنبش میں آئے تیری چشم نازنیں وارث 

مقامات تعین سے جدا ہے عشق کی منزل 

جہاں کوئی نہیں میری نظر میں ہے وہیں وارث 

بہاریں گُل نچھاور کرنے آئیں باغ عالم میں 

تمہاری مسکراہٹ بھی ہے اُف کتنی حسیں وارث 

اسی اُمید پہ بیٹھا ہوں دامن تھام کر ان کا 

یہ فرما دیں کہ تُو میرا ہے اے قیصر کہیں وارث 


قیصر وارثی

No comments:

Post a Comment