Monday 2 September 2024

خدا کا پرتو زمیں پہ اترا تو سب نے دیکھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خدا کا پرتو زمیں پہ اترا

تو سب نے دیکھا

سبھی نے جانا

سبھی نے مانا

ہر ایک ذرّے نے دی گواہی

امین و صادق، طبیبِ فطرت

دبیرِ ذہنِ بشر یہی ہے

سوارِ توسنِ زمانہ

معانیِ کُن، ہے میرِ عالم

قوامِ دیں ہے

مصوّرِ شکلِ ماؤطیں ہے

کلاہِ سِرِّ یقین بھی ہے

عظیم روشن دلیل بن کر

خدا کا پرتو زمیں پہ اترا

تو سب نے جانا

سبھی نے مانا

سوائے اُن کے جو کم نظر تھے، جو تنگ نظر تھے

شکارِ دامِ ہوس ہوئے وہ

رہے جہاں میں اثیم بن کر رذیل ہو کر


علی تاصف

No comments:

Post a Comment