زندگی سادہ ورق پر اک حسیں تحریر ہے
اور یہ دنیا اسی تحریر کی تفسیر ہے
حق بجانب صرف ہم ہیں دوسرا کوئی نہیں
خود پسندی کی یہی ادنیٰ سی اک تصویر ہے
یہ بھی انداز تغافل اور تلون کی دلیل
جو بہت پیارا تھا اب وہ لائق تعزیر ہے
راہبر ملتے ہیں لیکن راہ دکھلاتے نہیں
منزلوں پر جو پہنچ جائے وہی رہگیر ہے
زود رنجی بھی وصیہ! ایک عادت ہی سہی
یہ تو بتلا دیں کہ اس میں کیا مِری تقصیر ہے
فاطمہ وصیہ جائسی
No comments:
Post a Comment