Sunday, 16 March 2025

خوشبو ہمارے پیار کی اس تک پہنچ گئی

 خوشبو ہمارے پیار کی اس تک پہنچ گئی

تصویر اعتبار کی اس تک پہنچ گئی

آواز دے رہا تھا کوئی دُور سے مجھے

تنہائی انتظار کی اس تک پہنچ گئی

کل شام ہی تو اس سے ملی تھی مری نظر

شِدت مِرے خمار کی اس تک پہنچ گئی

وہ مجھ کو چاہتا ہے مجھے تب پتہ چلا

چابی جب اختیار کی اس تک پہنچ گئی

پاگل ہوا نے حال سب اس کو بتا دیا

یعنی خبر بہار کی اس تک پہنچ گئی


خوشبو سکسینہ

No comments:

Post a Comment