Sunday, 16 March 2025

جو تعلق کی بھی تعظیم سے واقف نہیں ہے

 جو تعلق کی بھی تعظیم سے واقف نہیں ہے

وہ محبت کی ابھی میم واقف نہیں ہے

زر کے پیمانے سے انسان کو جو ناپتا ہے

ہائے وہ عشق کی تعلیم واقف نہیں ہے

یہ اصولوں میں روایات کا پابند ہے سو

دل زمانے کی ترامیم واقف نہیں ہے

دل زمانے کی ریاضی کو کہاں سمجھے گا

ضرب کھا کر بھی یہ تقسیم واقف نہیں ہے

بزمِ تنہائی فدا! اس پہ کہاں کھلتی ہے

جو خیالات کی تجسیم واقف نہیں ہے


فدا بخاری

No comments:

Post a Comment