غزہ
وہ پھر آئیں گے
تازہ دم ہو کر
ادھیڑ دیں گے تمہارے دریدہ بدن
گولیوں کی بارش سے
تم پھر سو جاؤ گے
اور وہ پھر آئیں گے
تھوڑا سستا کر
تمہارے گھروں کی کیاریاں پھلانگتے ہوئے
ہتھیاتے جائیں گے تمہارے گھر
روند ڈالیں گے تمہارے بچے اور پھول
ملیامیٹ کر دیں گے تمہارے خواب
بین ڈالتی رہیں گی سسکتی روحیں
آنسو بہاتی رہے گی لہو میں بھیگی ہوا
تمہاری تاراج بستی میں
وہ دہرائیں گے جرائم اضافوں کے ساتھ
اس جگہ
جو ہو چکا ہے ان کے ساتھ
کہیں اور
وہ برتر ہیں؛ وہ کہتے ہیں خدا نے انہیں کہا
سو اپنے تئیں تائیدِ ایزدی سے وہ تمہیں ہلاک کرتے ہیں
اب جب تم بیدار ہو نیند سے
پھینک دینا غلیل اور پتھر
بہا دینا اپنے لہو کے ساتھ
ایک کے بعد ایک کے مرتے جانے کی بشارت
کیونکہ وہ پھر آئیں گے
احمد مبارک
No comments:
Post a Comment