شمع محفل میں جلے یا جلے پروانے سے
فرق کرتی نہیں پروانے سے پروانے میں
آپ ناراض ہوئے، کوئی سبب تو ہو گا
کیا کوئی مجھ سے خطا ہو گئی انجانے میں
حل طلب بات ہوئی ہے دونوں کی معمے کی طرح
فرق کوئی دیوانے میں فرزانے میں
ڈھونڈنے سے بھی کبھی آپ کو شاید نہ ملے
کیفیت بے خبری کی ہے جو مستانے میں
آپ کو مرکزی کردار کا خود پر ہے گماں
آپ کا نام کہاں ہے مِرے افسانے میں
قفل پڑنے کو ہے ساقی درِ مے خانہ پر
وہ بھی دے دے جو بچی ہے تِرے پیمانے میں
جستجو سب کو ہے دنیا میں سکونِ دل کی
کوئی درگاہ میں ڈھونڈے کوئی مے خانے میں
جن کو ہے ذوقِ سماعت وہ سمجھتے ہیں سعید
کس قدر فرق ترنم میں ہے اور گانے میں
جے پی سعید
No comments:
Post a Comment