Friday, 14 March 2025

کب بات وہی دل کی سجن بات کرو گے

 کب بات وہی دل کی سجن بات کرو گے؟ 

کب رات محبت سے بھری رات کرو گے؟ 

دیکھو گے مجھے جب بھی ملاقات کرو گے 

پھر یوں نہ کبھی تم یہ سوالات کرو گے 

کب روح مِری پیار سے تم پاک کرو گے؟

کب پیار کی اے یار! وہ برسات کرو گے؟

اے یار! خدا سے بھی ملایا ہے تمہی نے 

اب اور بھلا کتنی کرامات کرو گے؟ 

مارا کسی کو اور کسی کو حیات دی

اس عشق سے تم کتنے کمالات کرو گے؟

اب زخم پرانے تو سبھی بھر یہ گئے ہیں 

نئے زخموں کی تم کب پھر عنایات کرو گے؟

بس شعر لکھو، شعر لکھو، شعر اے شاعر

بس یوں ہی فقط موت کو تم مات کرو گے


مسرور پیرزادو

No comments:

Post a Comment