Sunday, 23 March 2025

قوم در بدر ہے مجھے جب سے ہوش ہے

 قوم در بدر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

بے خبر راہبر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

دھوپ کی صورت کبھی دیکھی نہیں میں نے

ابر میں امبر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

میں نے کب کیا ہے بھلا وقت کا حساب

وہ مِری دلبر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

جانے کون دیس پہ چھائے ہیں ابر و باد

گھر آگ کی نذر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

ہم نے شجاعت سے لیے ہیں یہ کوہسار

یہ ہمارا گھر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے

چل دیا ہے قاضی مکاں سے، پہ جانے

کب مجھ سے پیشتر ہے، مجھے جب سے ہوش ہے


مبارک قاضی

No comments:

Post a Comment