عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نکہتِ موسمِ بہار درودﷺ
طلعتِ نقشِ گل عذار درود
وجہِ افزایشِ وقار درودﷺ
سرخروئی کا ہے مدار درود
سر بسر لطف, سر بسر اکرام
سر بسر مغفرت شعار درود
جوہرِ حسن شہ پہ چشم نثار
بوئے گیسو پہ مشکبار درود
حدِ فاصل اسی کو کہتے ہیں
ہے خطا لیل تو نہار درود
میرے دل پر ہے نقش صلِّ علی
میری دھڑکن کی ہے پکار درود
ان کو حاصل ہے علمِ غیب و شہود
سنتے ہیں وہ تہِ مزار درود
نصِّ قطعی کا وہ مخالف ہے
جس کو لگتا ہے ناگوار درود
جرأتِ معصیت کچل ڈالو
بھیج کر ان پہ بار بار درود
میرا حق الیقین کہتا ہے
کر ہی ڈالے گا بیڑا پار درود
ساز اخلاص کا جو ہو ثاقب
چھیڑ دیتا ہے دل کے تار درود
ثاقب قمری مصباحی
No comments:
Post a Comment