Wednesday, 26 March 2025

اب نہ آئے گا کبھی روٹھ کے جانے والا

 اب نہ آئے گا کبھی روٹھ کے جانے والا

عمر بھر خط وہی پڑھیے گا سرہانے والا

وہ مراسم بھی نبھاتا ہے تو رسموں کی طرح

آ گیا اس کو بھی دستور زمانے والا

یہ جدا ہونے کی رت ہے نہ دکھاؤ جی کو

ذکر چھیڑو نہ کوئی اگلے زمانے والا

میں نے یادوں کو کفن دے کے سلا رکھا ہے

کون آئے گا یہاں ملنے ملانے والا

شدت غم سے پگھل جاؤ گے اک دن تم بھی

سیکھ لو ہم سے ہنر ہنسنے ہنسانے والا

خوب اجاڑا ہے کئی بار دیار دل کو

جا بسا دور کہیں گھر کو بسانے والا

اب تو رسماً بھی ملاقات نہ ہوگی اس سے

بس خیالوں میں چلا آئے گا جانے والا


پنڈت سریندر سوز

No comments:

Post a Comment