وطن کا علَم آؤ مل کر اٹھائیں
اخوّت، محبت کو آگے بڑھائیں
بڑا خوبصورت ہے پرچم ہلالی
چمن کی شرافت ہے پرچم ہلالی
خدایا! اسے نظرِ بد سے بچائیں
ہماری خوشی ہو وطن کی خوشی پر
ہماری غمی ہو، وطن کی غمی پر
وطن سے تو وعدہ وفا کر دکھائیں
تجھے اے علَم، فخرِ کشور کہیں گے
زمانے سے ہرگز نہیں ہم ڈریں گے
تجھے میرے اسلاف کی ہیں دعائیں
ابد تک لڑے ہر جواں تیری خاطر
ملی ہے بدن کو یہ جاں تیری خاطر
وطن سے محبت جہاں کو بتائیں
تِرے دشمنوں کی اماں اب نہیں ہے
تِرے حاسدوں کی جگہ اب نہیں ہے
اٹھو! کہ عدوِئے وطن کو مٹائیں
تُو فیض قرآں ہے، تُو پاک آستاں ہے
نبیﷺ کے غلاموں کا تُو آشیاں ہے
تجھے سب مدارس کی حاصل دعائیں
سمیع ہاتھ میں ہو جو پرچم ہلالی
مگر ساتھ دل میں ہو عشقِ بلالی
تو ہم اپنی منزل کو کیونکر نہ پائیں
سمیع اللہ صارم
No comments:
Post a Comment