Tuesday, 25 March 2025

آج اس سے ملو صورت احباب ملے گا

 آج اس سے ملو صورت احباب ملے گا

کل خواب کی تعبیر میں بھی خواب ملے گا

یہ سوچ لیں پہلے سے دعا مانگنے والے

پانی کی ضرورت ہے تو سیلاب ملے گا

وہ سرد ہوا شہر میں آئے گی دکھوں کی

آنسو بھی مِری آنکھ میں برفاب ملے گا

جینا ہے تو ہر موج میں طوفان کی شدت

مرنا ہے تو دریا تجھے پایاب ملے گا

جب رات گئے لوٹ کے گھر آؤں گا گوہر

ہر ایک جھروکا مجھے بے خواب ملے گا


سعید گوہر

No comments:

Post a Comment