Sunday, 16 March 2025

نعت پڑھنے میں جو نمناک گلو ہوتا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نعت پڑھنے میں جو نمناک گلو ہوتا ہے

نامِ نامیؐ پہ یہ لفظوں کا وضو ہوتا ہے

تزکیہ روح کا کرتی ہے فضا مکّے کی

چاک سینے کا مدینے میں رفو ہوتا ہے

عشق کی شرح میں ہے آپؐ کا اُسوہ لاریب

نصِّ قرآن میں جو ’’واعتصموا‘‘ ہوتا ہے

کھل اٹھا دل کا کنول، آیا ربیع الاوّل

عشقِ احمدﷺ اسی موسم میں نمو ہوتا ہے

کاسۂ چشم کو بھرتا ہے تِرے در کا فقیر

طالبِ زر کے تو ہاتھوں میں کدو ہوتا ہے

جاں نثار اُن کے ہیں تابندہ ستاروں کی مثال

اور بے نام و نشاں اُن کا عدو ہوتا ہے

جب ہے ذیشان مسلمان ثنا خوان تو پھر

کیوں شفاعت کے لیے غمزدہ تُو ہوتا ہے


ذیشان اطہر

No comments:

Post a Comment