Friday, 21 March 2025

اپنا محرم جو بنایا تجھے میں جانتا ہوں

 اپنا محرم جو بنایا تجھے میں جانتا ہوں

مجھ سے منہ پھر کیوں چھپایا تجھے میں جانتا ہوں

تو اگر بھولا تو بھولا مرا صاحب مجھ کو

میں نہیں تجھ کو بھلایا تجھے میں جانتا ہوں

سب زمانہ میں پھرا ڈھونڈھتا محبوب کوئی

نہیں تجھ سا نظر آیا تجھے میں جانتا ہوں

بد ہوں یا نیک ہوں میں تیرا تو میرا حافظ

تجھ کو پایا خدا پایا تجھے میں جانتا ہوں

مل نہ مل مجھ سے میری سن یا نہ سن بول نہ بول

دل میں میرے تو سمایا تجھے میں جانتا ہوں

کاٹھ کی پتلی کو جس طرح سے بازی گر نے

ناچا میں جیسا نچایا تجھے میں جانتا ہوں

بات کرنی یہی بہتر ہے تجھے اے خاموش

تیرا بندہ ہوں خدایا تجھے میں جانتا ہوں


شاہ خاموش صابری

معین الدین حسینی چشتی صابری

No comments:

Post a Comment