عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پھر آ گیا ہوں شہر رسول انامﷺ میں
ہر پل گزر رہا ہے سجود و قیام میں
اوڑھی ہوئی ہے گلیوں نے خوشبو کی اوڑھنی
کیسا غضب کا حسن ہے اس ڈھلتی شام میں
دیوار و در کے ہونٹوں پہ صلی علیٰ کا ورد
مصروف ہر بشر ہے درود و سلام میں
اس خطۂ زمیں میں ہے خُلدِ بریں کا رنگ
مصروف ہیں ملک بھی یہاں انتظام میں
رحمت برس رہی ہے فلک سے سمیٹ لو
اعلان ہو رہا ہے ہر اک خاص و عام میں
جو کیف ہے مدینے کی گلیوں میں چند روز
وہ لطف کب ملے گا حیاتِ دوام میں
سیلابِ عاشقانِ حبیبِﷺ خدا رواں
دنیا سمٹ گئی ہے محمدﷺ کے نام میں
بارِ دگر جو اذنِ حضوری ملا مجھے
دیکھا مِرے حضور نے کیا اس غلام میں
یہ نعت لکھ رہا ہوں میں روضے کے سامنے
اک نور سا اترنے لگا ہے کلام میں
پروردگار باقی مِری عمر ہو بسر
یادِ نبیﷺ میں اور ثنائے امامؑ میں
صفدر ملا ہے مجھ کو کمالِ سخنوری
گونگے ہوئے ہیں لفظ مگر احترام میں
صفدر ہمدانی
No comments:
Post a Comment