Saturday, 1 November 2025

نظر ملا کے بھول گئے ہو

 نظر ملا کے بھول گئے ہو

اپنا بنا کے بھول گئے ہو

میری بے بسی بھی تو دیکھو

گھر جلا کے بھول گئے ہو

کچھ اپنے کچھ میرے دِل کی

سن سنا کے بھول گئے ہو

تنہا بیٹھ کر میری یاد میں

آنسوں بہا کے بھول گئے ہو

خشک تنکوں کی جھونپڑی میں

دیا جلا کے بھول گئے ہو

جاناں تم بھی انجم سے

دل لگا کے بھول گئے ہو


انجم عزیز عباس

No comments:

Post a Comment