Sunday 19 June 2022

آنکھ میں عکس پرونا تو نہیں کافی ناں

 آنکھ میں عکس پرونا تو نہیں کافی ناں

محض بینائی کا ہونا تو نہیں کافی ناں

تجھ کو حاصل نہیں کرنا ہے تجھے پانا ہے

روتے بچے کو کھلونا تو نہیں کافی ناں

اور اب کتنا سمٹ کر رہوں پہلو میں تِرے

گھر میں رہتے ہوئے کونا تو نہیں کافی ناں

دل دیا ہے تو مجھے دل پہ حکومت بھی تو دے

صرف اس تخت پہ سونا تو نہیں کافی ناں

دکھ کے عالم میں تبسم بھی سجا ہونٹوں پر

دیکھ! دامن کو بھگونا تو نہیں کافی ناں


نثار محمود تاثیر

No comments:

Post a Comment