آنکھ میں عکس پرونا تو نہیں کافی ناں
محض بینائی کا ہونا تو نہیں کافی ناں
تجھ کو حاصل نہیں کرنا ہے تجھے پانا ہے
روتے بچے کو کھلونا تو نہیں کافی ناں
اور اب کتنا سمٹ کر رہوں پہلو میں تِرے
گھر میں رہتے ہوئے کونا تو نہیں کافی ناں
دل دیا ہے تو مجھے دل پہ حکومت بھی تو دے
صرف اس تخت پہ سونا تو نہیں کافی ناں
دکھ کے عالم میں تبسم بھی سجا ہونٹوں پر
دیکھ! دامن کو بھگونا تو نہیں کافی ناں
نثار محمود تاثیر
No comments:
Post a Comment