Thursday 4 July 2024

میں اگر کر رہا آج کچھ بھی کلام

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


 میں اگر کر رہا، آج کچھ بھی کلام

آپﷺ ہی کی عطا، آپ ہی کا انعام

دست بست کھڑا، دَر پہ اَدنیٰ غلام

اپنے دستِ مبارک سے لیں مجھ کو تھام

اس سے بڑھ کر خوشی، اور کوئی نہیں

پہلے آقاﷺ مصافحہ کریں، پھر کلام

مرتبہ کم سہی، پر ہے صورت وہی

قرن والے سا مجھ پر خصوصی انعام

مجھ کو رشد و ہدایت بلا فصل دے

میں کہ بس آپ کا، آپﷺ کا ہوں غلام

کیوں مُقلد بنوں میں کسی اور کا

آپؐ خیرالبشرﷺ، آپ میرے امام

آپﷺ کی زندگی ایک معیار ہے

آپﷺ کی پیروی ہی، بڑھائے مقام

کوئی مشکل نہیں، راستے میں کہیں

بڑھ رہا، پڑھتے پڑھتے، درود و سلام

میری اوقات کچھ بھی نہیں ہے مگر

آپﷺ سے ہے تعلق، تو ہے احترام

آپﷺ کی اک جھلک سے یہ سارا خمار

مستئی عشق، حد ادب پر، لگام

آپؐ کی انجمن کا میں مئے نوش ہوں

میں رہوں راست پر، اس کا ہو اہتمام

آپؐ کی مدح کی، جب اجازت ملی

قلب روشن ہوا، سوچ بھی تیز گام

کون بعد اَز خدا، منتظم ہے یہاں

آپؐ کے دَم سے ہے، سب کا سب انتظام

میرے ذمے بھی خدمت لگا دیجیئے 

آپؐ تجویز کرتے ہیں بندوں کے نام

ایک مدت سے دیکھیں تو بیکار ہوں

اب تو تفویض، کر دیجئیے کوئی کام

آپﷺ بِن، کوئی بھی تو نہیں جانتا

کیوں الف، میم کے بیچ آتا ہے لام

مرتے دم ہی نہیں، زندگی بھر دعا

لب پہ جاری رہے، میرے مولا کا نام

کاسۂ عشق، اِس نے، پیا آپﷺ سے

ورنہ اِکرام کیا اور کیا اِس کے دام


اکرام اللہ

No comments:

Post a Comment