Friday, 11 April 2025

بہت دن میں ملی ہو یہ بتاؤ حال کیسا ہے

 زعفرانی کلام


بہت دن میں ملی ہو یہ بتاؤ حال کیسا ہے

تمہاری زندگی کے ساتھ اب جنجال کتنے ہیں

تمہاری سیٹنگ کی پائیداری کتنی قائم ہے

تمہارے دوسرے شوہر کے سر میں بال کتنے ہیں

تمہاری کوئی فرمائش کبھی رد تو نہیں کرتا

وہ ہفتے میں تمہیں سنیما کے کتنے شو دکھاتا ہے

سعادت مند کتنا ہے تمہارا دوسرا شوہر

تمہارے سامنے آ کر وہ کیسے دم ہلاتا ہے

اب اس میں الو بننے کی صلاحیت کہاں تک ہے

تمہارے ذہن میں کتنے طریقِ کار باقی ہیں

تمہارے پاس کتنے شرارے، کتنی پتلوتیں

لنگوٹی میں اب اس کی اور کتنے چار باقی ہیں

ذرا یہ بھی بتاؤ جنگ بھی ہوتی ہے راتیں میں

کبھی اس جنگ میں رومانس کے پہلو نکلتے ہیں

تمہیں اب اس کے ساتھ کتنا عرصہ ہوا ہو گا

تمہاری فرم کی تخلیق کردہ کتنے بچے ہیں

تمہارے دوسرے شوہر سے اب ہمدردی بھی ہے مجھ کو

کہ اپنا پیریڈ میں بھی ایسے بھی گزارا ہے

میں اپنے بعد اکثر سوچتا ہوں اس کے بارے میں

کہ وہ شادی شدہ کتنا ہے اور کتنا کنوارا ہے

میں چلتے چلتے تم سے صرف اتنی بات کہتا ہوں

تم پانے دوسرے شوہر سے جب تنگ آ جاؤ

تمہارے واسطے اس گھر کے دروازے کھلے ہوں گے

تمہارا پہلا شوہر ہوں مجھے تم بھول مت جانا


عادل لکھنوی

No comments:

Post a Comment