زعفرانی کلام
بہت دن میں ملی ہو یہ بتاؤ حال کیسا ہے
تمہاری زندگی کے ساتھ اب جنجال کتنے ہیں
تمہاری سیٹنگ کی پائیداری کتنی قائم ہے
تمہارے دوسرے شوہر کے سر میں بال کتنے ہیں
تمہاری کوئی فرمائش کبھی رد تو نہیں کرتا
وہ ہفتے میں تمہیں سنیما کے کتنے شو دکھاتا ہے
سعادت مند کتنا ہے تمہارا دوسرا شوہر
تمہارے سامنے آ کر وہ کیسے دم ہلاتا ہے
اب اس میں الو بننے کی صلاحیت کہاں تک ہے
تمہارے ذہن میں کتنے طریقِ کار باقی ہیں
تمہارے پاس کتنے شرارے، کتنی پتلوتیں
لنگوٹی میں اب اس کی اور کتنے چار باقی ہیں
ذرا یہ بھی بتاؤ جنگ بھی ہوتی ہے راتیں میں
کبھی اس جنگ میں رومانس کے پہلو نکلتے ہیں
تمہیں اب اس کے ساتھ کتنا عرصہ ہوا ہو گا
تمہاری فرم کی تخلیق کردہ کتنے بچے ہیں
تمہارے دوسرے شوہر سے اب ہمدردی بھی ہے مجھ کو
کہ اپنا پیریڈ میں بھی ایسے بھی گزارا ہے
میں اپنے بعد اکثر سوچتا ہوں اس کے بارے میں
کہ وہ شادی شدہ کتنا ہے اور کتنا کنوارا ہے
میں چلتے چلتے تم سے صرف اتنی بات کہتا ہوں
تم پانے دوسرے شوہر سے جب تنگ آ جاؤ
تمہارے واسطے اس گھر کے دروازے کھلے ہوں گے
تمہارا پہلا شوہر ہوں مجھے تم بھول مت جانا
عادل لکھنوی
No comments:
Post a Comment