عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
انؐ کی الفت کا جسے رتبہ سمجھ میں آیا
انؐ پہ مرنا ہی اسے جینا، سمجھ میں آیا
آپؐ کی آل سے جس نے بھی محبت کی ھے
پیاس کا معنی اسے دریا سمجھ میں آیا
چودھویں شب کو ہوا چاند مکمل تو مجھے
انؐ کے تلووں کا حسیں نقشہ سمجھ میں آیا
مذہب و دین ہے بس عشقِ شہنشاہِ اممﷺ
خوش نصیبوں کو ہی یہ نقطہ سمجھ میں آیا
دیکھ کر روضۂ اقدس پہ خدا کے انوار
اپنی آنکھوں کا مجھے ہونا سمجھ میں آیا
میں نے دیکھا ہی نہیں اور کسی کی جانب
رتبۂ شاہِ اممﷺ ایسا سمجھ میں آیا
آپ کے شانوں پہ حسنین کو دیکھا تو مجھے
چاند پر ہوتا ھے کیوں ہالہ سمجھ میں آیا
اپنے اعمال پہ پڑتے ہی نگاہیں تنویر
ان کا امت کے لیے رونا سمجھ میں آیا
تنویر جمال عثمانی
No comments:
Post a Comment