Tuesday, 6 May 2025

ضمیر چپ ہے اگر یہ گمان کرنے لگوں

 ضمیر چپ ہے اگر یہ گمان کرنے لگوں

جو سوچتا ہوں وہ سب کچھ بیان کرنے لگوں

یہ آنسوؤں کے ستارے، یہ درد کا سورج

خیال خود کو نہ میں آسمان کرنے لگوں

کہیں سے پھر کوئی پر مانگتا ہوا آئے

تلاش اپنے لیے جب اڑان کرنے لگوں

جو حال پوچھ رہا ہے وہ جانے کیا سمجھے

اگر میں اپنے مسائل بیان کرنے لگوں

قلم ملا ہے تو کردار یہ نہیں میرا

ورق ورق پہ رقم داستان کرنے لگوں

بتا رہے ہو کوئی رتھ ادھر سے گزرے گا

کہو تو منہدم اپنا مکان کرنے لگوں


مہتاب عالم

No comments:

Post a Comment