Thursday, 6 November 2025

جسے حسین کا بابا سمجھ نہیں آتا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جسے حسینؑ کا بابا سمجھ نہیں آتا

وہ جان لے اسے کعبہ سمجھ نہیں آتا

ہیں جس کے مولا محمدؐ ہیں اس کے مولا علیؑ

تجھے نبیﷺ کا یہ جملہ سمجھ نہیں آتا

عجب ہے حافظِ قرآں ہے یاد ساری کتاب

مگر کتاب کا نقطہ سمجھ نہیں آتا

انہی سے بغض انہی پر درود پڑھتے ہو

تمہارا دیں کو چھپانا سمجھ نہیں آتا

طوافِ جائے ولادت خدا کی مرضی ہے

تجھے تو آج بھی کعبہ سمجھ نہیں آتا

یزیدیت کو جو ٹکڑوں پہ پل رہے ہیں انہیں

کبھی علیؑ کا قصیدہ سمجھ نہیں آتا

سمجھ میں آتا ہے وہ چاند پر پہنچ جانا

مگر "سلونی" کا نعرہ سمجھ نہیں آتا

علیؑ علیؑ ہے تُو اصغرؑ کو دیکھ لے الطاف

کہ اس گھرانے کا بچہ سمجھ نہیں آتا


سید الطاف حسین کاظمی

No comments:

Post a Comment