وقت بنجارا صفت لمحہ بہ لمحہ اپنا
کس کو معلوم یہاں کون ہے کتنا اپنا
جو بھی چاہے وہ بنا لے اسے اپنے جیسا
کسی آئینے کا ہوتا نہیں چہرہ اپنا
خود سے ملنے کا چلن عام نہیں ہے ورنہ
اپنے اندر ہی چھپا ہوتا ہے رستہ اپنا
یوں بھی ہوتا ہے وہ خوبی جو ہے ہم سے منسوب
اس کے ہونے میں نہیں ہوتا ارادہ اپنا
خط کے آخر میں سبھی یوں ہی رقم کرتے ہیں
اس نے رسماً ہی لکھا ہو گا تمہارا اپنا
ندا فاضلی
No comments:
Post a Comment