Saturday, 16 January 2021

وقت بنجارا صفت لمحہ بہ لمحہ اپنا

 وقت بنجارا صفت لمحہ بہ لمحہ اپنا

کس کو معلوم یہاں کون ہے کتنا اپنا

جو بھی چاہے وہ بنا لے اسے اپنے جیسا

کسی آئینے کا ہوتا نہیں چہرہ اپنا

خود سے ملنے کا چلن عام نہیں ہے ورنہ

اپنے اندر ہی چھپا ہوتا ہے رستہ اپنا

یوں بھی ہوتا ہے وہ خوبی جو ہے ہم سے منسوب

اس کے ہونے میں نہیں ہوتا ارادہ اپنا

خط کے آخر میں سبھی یوں ہی رقم کرتے ہیں

اس نے رسماً ہی لکھا ہو گا تمہارا اپنا


ندا فاضلی

No comments:

Post a Comment