Tuesday, 16 February 2021

چلو کچھ دیر ہنستے ہیں محبت پر عنایت پر

 چلو کچھ دیر ہنستے ہیں

محبت پر عنایت پر

کہ بے بنیاد باتیں ہیں

سبھی رشتے سبھی ناتے

کہ سب ہے پھیر لفظوں کا

ہے سارا کھیل حرفوں کا

نہیں محبوب کوئی بھی

سبھی جملے ہی کستے ہیں

چلو کچھ دیر ہنستے ہیں

محبت پر، عنایت پر

جِسے ہیں زندگی کہتے

جسے ہم شاعری کہتے

غزل کا قافیہ تھا جو

وہی عنوان نظموں کا

وہ لہجہ جب بدلتا تھا

قیامت خیز لگتا تھا

سمے سے آگے چلتا تھا

بلا کا تیز لگتا تھا

جو سایہ بن کے رہتا تھا

جدا اب اس کے رستے ہیں

چلو کچھ دیر روتے ہیں

چلو کچھ دیر ہنستے ہیں


قمر اقبال

No comments:

Post a Comment