عارفانہ کلام حمد نعت منقبت در مدح مولا علی
حُسن اصنافِ سُخن مدح کی جاگیر میں ہے
گوشۂ فکر نیا اب مِری تقدیر میں ہے
ذوالفقار آئی فلک سے مِرا ایماں ہے مگر
زورِ حیدرؑ سے الگ دم کہاں شمشیر میں ہے
فکر کو اور بھی ذی شان بنا لوں تو چلوں
بزم مدحت میں چراغ اپنا جلا لوں تو چلوں
ملک الموت ٹھہر جاؤ گھڑی بھر کے لیے
مدحِ حیدرؑ ابھی کچھ اور سنا لوں تو چلوں
قائم جعفری
سید محمود علی
No comments:
Post a Comment