Monday 8 July 2024

ہر زمانے کا انتساب حسین

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہر زمانے کا انتساب حسینؑ

بولتا سرُخ انقلاب حسینؑ

جس کا صدیوں نے انتظار کیا

اس رسالت کی آب و تاب حسینؑ

حرف تسلیم کے مصلے پر

سجدہ عشق کا شباب حسینؑ

اپنے اثبات کے دلائل میں

رب کا بے مثل انتخاب حسینؑ

ہر زمانے کے رحل پر رکھی

فکر کی عالمی کتاب حسینؑ

میری ہر شامِ آگہی زینبؑ

میری صبحوں کا اضطراب حسینؑ

لکھ دیا سرخ روشنائی سے

آزمائش کا ہر نصاب حسینؑ

بندگی کے سوال تھے کتنے

رب پُکارا میرا جواب حسینؑ


معصومہ شیرازی

No comments:

Post a Comment