Wednesday 3 July 2024

یہی ہے بس مرے آقا دل بیمار کی خواہش

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نہ پالو قلب میں اپنے کوئی بے کار کی خواہش 

فقط رکھو دل مضطر میں شہر یار کی خواہش

تمہارے دامن رحمت کی مل جائے ہوا مجھ کو

یہی ہے بس مِرے آقاﷺ دلِ بیمار کی خواہش

تمہاری نعل جس کے سر پہ رکھی ہو شہ بطحا 

کرے گا کیوں بھلا وہ جبہ و دستار کی خواہش 

دکھا دے جلوۂ زیبا کسی دن خواب میں جاناں

"بسی ہے میری آنکھوں میں ترے دیدار کی خواہش"

مِرے آنسو ہی حال دل مِرا ان کو سناتے ہیں

میں کر لوں کس طرح بتلائیے اظہار کی خواہش؟

وہ محشر میں مئے کوثر پلائیں اپنے ہاتھوں سے

یہی ہے ساقیِ کوثر کے ہر میخوار کی خواہش


کوثر رضا برکاتی

No comments:

Post a Comment