Sunday 7 July 2024

ہو طور کا یا مصر کے دربار کا چراغ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہو طور کا، یا مصر کے دربار کا چراغ

افضل ہے سب سے بس مِرے سرکارؐ کا چراغ

دنیا نہ سمجھے منزلِ دشوار کا چراغ

آقاﷺ کی ذات ہے رہِ ہموار کا چراغ

حد ہے کہ انبیا کی صفوں میں بھی اے حضورؐ

کوئی نہیں ہے آپﷺ کے معیار کا چراغ

کیوں کر نہ سر بلند رہے دو جہان میں

مل جائے جس کو آپؐ کے اطوار کا چراغ

یوسف کے حُسن کا بھی دِیا ماند پڑ گیا

دیکھا جو آپؐ کے لب و رخسار کا چراغ

محشر میں کاش کر لیں وہ چادر کی اوٹ میں

گُل ہوتا دیکھ، مجھ سے گُنہ گار کا چراغ

راجا! کروں نجات کی میں فکر کیوں بھلا؟

روشن ہے دل میں الفتِ اطہار کا چراغ


جی اے راجا

No comments:

Post a Comment